Thursday, 4 February 2016

==20 سال بعد سجدہ کرنے والے انسان کی کہانی :==

رات کے کوئ 2 بج رھے تھے جب کہ اسکی تمام فیملی سو رھی تھی تو وہ اپنے بیڈ سے اٹھ گیا اور ٹی وی لاونج میں بیٹھ کر سی ڈی پلیئر میں بلو پرنٹ موی انسرٹ کردی، اور بلو پربٹ مووی دیکھنے لگا،،،،،جب کہ وہ اس بلو فلم میں مکمل طور پر دنیا سے بے حبر ھوا کہ اچانک دروازہ کھلا اور اسکی بیٹی نے وہ سب دیکھا جو اسکو دکھانا نھی چاھیئے تھا،،،
بیٹئ : شرم آآنی چاھیئے آپ کو ڈیڈی شرم آنی چاھیئے
والد: بب،،،،بی،،،،،،،،بیٹی،،،،،،!!
لیکن وہ کچھ نہ سن کر روتے ھوے اپنے کمرے میں چلی گی،
کچھ وقت وہ حاموش رھا سوچتا رھا اور پھر اسکی آنکھیں آنسو سے تر ھوی،،،، 2 بجے سے آزان تک وہ حاموشی سے روتا رہا، آزان کی آواز سن کر وہ حود بحود وضو بنانے اٹھا اور مسجد چلا گیا،،، فجر کی نماز میں بھی اسکی وھی کنڈیشن رھی، اور تواتر سے روتا رھا، مسجد میں نمازی حیران تھے کہ یہ بندہ آج پہلی بار مسجد میں دکھای دیا ھے اور مسلسل رو رھا ھے تو انھوں نے وجہ دریافت کی،
" بھای جان ،،،!! آپکی طبیعت ٹھیک ھے نہ،،،؟ آپ تو ٹھیک ھوں نہ،،،؟
لیکن اس نے کسی کو جواب نھی دیا،،،،، مسجد میں اسکا کلوز دوست بھی تھا اس نے اس بندے سے پوچھا کہ
" بھای کیا ھوا،،،،!! مجھ سے شیئر کرو،،،!! کوی مسلہ ھے کیا جو اتنا رو رھے ھوں،!
" میرے دوست ،،!!
" 20 سال میں یہ میرا پہلا سجدہ ھے جو میں نے اپنے رب کو کیا ھے،،،!!"
اتنا کہہ کر وہ مسجد سے اٹھا اور گھر میں داحل ھوا،،، لیکن اسکو احساس ھوا کہ گھر میں کچھ مسلہ ھے ،،
گھر میں داحل ھوتے ھی اسکی بیوی اس سے لپٹ گی اور کہا،،،
" ھنی،،،،!! ھماری بیٹی وفات پا گی ھے،،،،!!"
اسکی بیٹی کی وفات اسی رات ھوچکی تھی جیسے ھی اس نے یہ الفاظ سنے تو اسکے کانوں میں "شرم آآنی چاھیئے آپ کو ڈیڈی شرم آنی چاھیئے " اسکے بیٹی کے آخری الفاظ گونجنے لگے، بار بار وھی الفاظ گونج رھے تھے، کیونکہ یہی اسکی بیٹی کے آخری الفاظ تھے،
رات سے دفن تک وہ رو رھا تھا، اپنی بیٹی کے دفن کے وقت جب اپنی بیٹی کو قبر میں لیٹاتے ھوے اپنی بانھوں میں آخری بار لیا تو وہ مسکرایا، وہ ایسا اور اتنی دیر مسکرایا کہ سب لوگوں نے واضح طور پر اسکو مسکراتے ھوے دیکھا،،،،،اسکے جاننے والے کافی حیران ھوے کہ پورے دن سے رونے والا انسان اچانک ایسے مسکرایا کیسے،انھوں نے اس سے پوچھا، " آپ کیوں ایسے مسکراے اگر چہ آپ مسلسل رو رھے تھے،
اس نے جواب دیا،" اپنی بیٹی کو دفن کرنے سے پہلے اس نے میرے دل میں ایمان کا وہ نور ٹرانسفر کیا ھے جو انشاء اللہ روزِ قیامت تک میرے سینے اور دل میں رھے گا،"
اسی وقت سے اسکا ایمان مضبوط ھوتا گیا نماز اور دوسرے اعمال کی کیئر کرتا رھا اور یوں وہ مکمل طور پر چینج ھوا،
اللہ پاک نے اس سے اسکی بیٹی لے لی تھی لیکن " شرم آآنی چاھیئے آپ کو ڈیڈی شرم آنی چاھیئے" کے الفاظ سے اللہ نے بیٹی کے بدلے اسکو اللہ کی پہچان دی۔
معزز قارئین،،،،!! 20 سال سے اس نے اللہ کو یاد تک نھی کیا تھا سجدہ تک نھی کیا تھا،ھم سب کو اللہ سبحان و تعالی نے کافی ٹائم دیا ھے کہ ھم ایمپرو کریں حود کو، بھت نمازیں قضاء کی بھت دوسروں کا حق مارا بھت ملاوٹ کی بھت چوری چکاری چغلی غیبت کی،،، بھت ھوگیا،،، بھت اللہ کی نافرمانی کردی،،، آئیں توبہ کریں،،،، اس سے پہلے کہ وہ ھماری کوی محبوب چیز ھم سے لیں اور ھم کو احساس کرادیں کہ سدھر جاو،،، نھی تو اگلی باری تیری ھے،،،،،،،
اللہ پاک آپ کو پڑھنے کا اجر دیں،،،،،،،!! —
اور نیک عمل کرنے کی توفیق۔

No comments:

Post a Comment

ہائے تیری چھاتیوں کا تن تناؤ

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں اور مجھ دل کی بدن آزاریاں ڈھا گئیں دل کو تری دہلیز پر تیری قتالہ، سرینیں بھاریاں اُف، شکن ہائے...