Saturday, 6 February 2016

==دوسروں کی ماں، بہنوں، بیوی==

مرد ہمیشہ دوسروں کی ماں، بہنوں، بیوی اور بیٹیوں کو ہوس کی نظر سے ہی دیکھتا ہے اور اس کو چودنے ہی کا سوچتا ہے. وہ لوگ اول درجہ کے احمق ہوتے ہیں جو اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے اس بات کی امید اور توقع کرتے ہیں کہ وہ ان کی ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کی عزت کی حفاظت کریں گے. یہ بلکل ایسا ہی ہے جیسے بلی سے دودھ کی رکھوالی کرائی جاۓ. اگر ان کے دل و دماغ میں پہلے سے ایسی کوئی بات نا بھی ہو تو موقع اور تنہائی ملنے پر دل و دماغ یہ بات لازمی آجاتی ہے. عورت کے ساتھ موقع اور تنہائی میں بڑے بڑے زاہد بہک جاتے ہیں. حاض طور پر آج کے دور میں جب سب جنسی فسٹریشن کا شکار اور نفس و ہوس کے پجاری بنے ہوۓ ہیں. عریاں اور فحش فلموں سے سب کے ذہن جنسی آلودگی کا شکار ہو چکے ہیں ایسی امید رکھنا حماقت کے سوا کچھ نہیں.
آج کے دور میں کسی عورت کے سگے باپ، بھائ اور بیٹے کے علاوہ کسی سے امید نہیں رکھی جا سکتی کہ وہ اس کی عزت کی حفاظت کرے گا.
کیا آج کل لڑکی یا عورت کے سگے باپ، بھائ اور بیٹے کے علاوہ کسی پر اتبار کیا جاسکتے ہیں کہ وہ اس کی عزت کی حفاظت کرے گا؟

No comments:

Post a Comment

ہائے تیری چھاتیوں کا تن تناؤ

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں اور مجھ دل کی بدن آزاریاں ڈھا گئیں دل کو تری دہلیز پر تیری قتالہ، سرینیں بھاریاں اُف، شکن ہائے...