اگر کہانی کمرشیل طرز پر لکھی جائے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کی فینٹسی کو اپیل کرنا ہو تو وہ حقیقت سے دور ہی ہوتی ہے --- پورن فلمیں بھی ایسی ہی ہوتی ہیں کہ بنانے کا مقصد ہی جذبات کو ابھارنا ہے --- جس طرح ایکشن مووی کے ایکشن کا حقیقی دنیا کے ایکشن سے کوئی تعلق نہیں ہوتا
پورن فلموں یا ان کہانیوں کی خرابی یہ بھی ہے کہ یہ توقعات کو بڑھا کر غیر حقیقی حد تک کر دیتی ہیں
آدمی اچھا بھلا سیکس کر کر کے بھی غیر مطمئن رہتا ہے کہ کہانی میں جس طرح تھا یا پورن فلم میں جتنا لطف لیا گیا ویسا سیکس نہیں ہوا
جہاں تک لڑکے کے فارغ ہونے کا یا لڑکی کے پانی نکلنے کا تعلق ہے تو ریگولر سیکس سے ہیجان بھی کنٹرول میں آجاتا ہے اور ٹائمنگ بھی بڑھ جاتی ہے -
لڑکی کا پانی لن ڈالے بغیر بھی نکل جاتا ہے ۔۔۔ صرف فنگر پلے سے بھی، کبھی کبھی پستان چوستے ہوئے بھی
اور لڑکی کے ساتھ کرتے جاؤ ہر پانچ یا سات منٹ بعد ڈسچارج ہوتی ہی رہتی ہے پانی نکلتا رہتا ہے
بہت سے مؤقف پڑھتے ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ کمنٹ دینے والا ریگولر سیکس نہیں کرتا
جہاں تک چھوٹے لمبے لن کی بات ہے تو کہانی میں چھوٹا لن یا چھوٹے ممے لکھے جائیں گے یا چھوٹی گانڈ کا ذکر ہوگا تو ہیجان کہاں سے آئے گا - اور کہانی تو کہانی ہے
یا اگر یہ ہی لکھ دیا جائے کہ لڑکی کی شکل واجبی سی تھی رنگ کالا تھا تو بھی نہ ایسی فلم کوئی دیکھے گا نہ کہانی پڑھے گا
جہاں تک لطف کی بات ہے تو یہ ضروری نہیں کہ لڑکی کو زیادہ مزا لمبے یا موٹے لن سے آئے
اگر چھوٹے لن والا بھی سیکس کرنا جانتا ہے تو وہ بڑے لن والے سے کہیں زیادہ مزہ لڑکی کو دے سکتا ہے
No comments:
Post a Comment