Monday, 1 February 2016

== شہوت انگیز لطیفے ==

ایک شہری لڑکی گاوں کی رہنے والی لڑکی سے بولی۔۔

میرے شوہر نے مجھے بڑی مشکلوں سے پایا۔۔


دیہاتی لڑکی حیران ہوتے ہوئے۔۔


ارے میرے شوہر نے تے بس تھوڑا جا تیل لایا تے گڑپ اندر۔۔

======================
شوہر گھر آیا تو دیکھا کہ ایک فقیر اس کی بیوی کی پھدی مار رہا ہے۔
اس نے غصے سے پوچھا: یہ کیا ہو رہا ہے۔
بیوی نے کہا: میں کیا کرتی اس فقیر نے آکر کہا بی بی جی ایسی چیز دے دو جو صاحب کے استعمال میں نہ ہو۔
===========
ایک لڑکے کی شادی اپنی کزن سے ہوئی تو دوستوں نے اگلے دن پوچھا کہ کیسا رہا؟

اس نے ایک آہ بھری اور کہا: یاروں بھول کر بھی خاندان میں شادی مت کرنا، زرا سا زور لگایا ہی تھا کہ کہنے لگی "فیصل بھائی آرام سے"۔

=========
شادی کی رات دلہن سے دولہا نے پوچھا: جان منہ دکھائی کتنے دو۔
دلہن شرماتے ہوئے بولی: جانو جی ویسے تو میں۔
منہ دکھائی 100 روپے۔
نتھ اترائی 150 روپے۔
شرٹ اترائی 200 روپے۔
بریزر اتروائی 250 روپے۔
شلوار اتروائی 300 روپے۔
چمی کروئی 350 روپے۔
مٹھ لگوئی 400 روپے۔
چسا لگوائی 450 روپے۔
گھوڑی بنوائی 700 روپے۔
ٹانگیں اٹھوائی 800 روپے۔
کس پھڑوائی 1200 روپے لیتی ہوں، لیکن آپ شوہر بن گئے ہو اس لئے پورے پیکج کے 4000 دے دینا۔
=======
ایک بار ایک ہنی مون ہوٹل میں دو جوڑے ٹھہرے ہوئے۔ دونوں نے ساتھ ساتھ گھومنے کا پلان بنایا۔
ایک شام واپسی پر ہوٹل میں پہنچے تو لوڈ شینڈنگ کی وجہ سے دونوں کی بیویاں غلطی سے بدل گئیں۔
پہلے والے نے حسب معمول پہلے اپنے کپڑے اتارے،لن پر کنڈوم چڑھایا اور اطمینان سے بستر پر چڑھا،کچھ کسنگ کے بعد جب لن ڈالنے لگا تو لائیٹ آ گئی۔ دوسرے کی بیوی دیکھ کر اچھل پڑا اور تیزی سے شلوار پہننتے ہوئے بولا: بھابھی میں جلدی سے اپنی بیوی اور آپ کے شوہر کو اس غلطی کا بتا دوں۔
وہ گہری سانس لے کر بولی:اب بہت دیر ہو گئی ہے۔میرا شوہر کمرے میں گھسنے کے بعد چودنے میں اتنا وقت نہیں لگاتا۔
==========
ایک بار سالی اور بہنوئی جنگل کے راستے گاؤں کی طرف جا رہے تھے تو سالی ویرانی دیکھ کر بولی: آپ میرے ساتھ کچھ غلط تو نہیں کریں گے نا؟
بہنوئی حیران ہو کر:میں کیا غلط کر سکتا ہوں؟
سالی بولی:بھئی میں آپ کی سالی ہوں سگی بہن تو نہیں،اگر آپ کی نیت خراب ہو جائے تو آپ میری زبردستی لے سکتے ہیں۔
بہنوئی نے یہ پہلے سوچا ہی نہیں تھا،اب حیرت سے بولا:مگر ایسا کروں گا تو تم سب کو بتا دو گی۔
سالی بولی: بےعزتی اور بدنامی کے ڈر سے میں خاموش بھی تو رہ سکتی ہوں۔
بہنوئی: میں ایسا کرنا چاہوں گا تو تم چیخو گی؟
سالی بولی:دور دور تک کوئی نہیں ہے اور آپ اپنی مٹھی سے میرا منہ دبا بھی تو سکتے ہیں۔
بہنوئی بولا:تم بھاگ بھی سکتی ہو۔
سالی بولی:چپل کی وجہ سے میں زیادہ دور نہیں جا سکتی ہے۔
بہنوئی بولا:کوئی آ بھی تو سکتا ہے۔
سالی بولی:آپ مجھے وہ اس پر پتھر کے پیچھے لٹا سکتے ہیں وہاں سے کچھ دکھائی نہیں دے گا۔
بہنوئی بولا:مگر تم ماں بھی تو بن سکتی ہو۔
سالی بولی:آپ گاؤں پہنچ کر مجھے زبردستی گولی کھانے پر مجبور بھی کر سکتے ہیں

بہنوئی بولا:مگر میرے سر پر ہنڈیا ہے،ایک ہاتھ میں لاٹھی اور دوسرے میں بکری کی رسی ہے،میں کیسے کر سکتا ہوں ایسا؟

سالی بولی:لو کر کیوں نہیں سکتے،آپ لاٹھی کو زمین میں گاڑ کر بکری کو اس سے باندھ کر ہنڈیا لاٹھی پر الٹی ٹکا کر مجھے چود سکتے ہیں۔
یہ سن کر بہنوئی نے لاٹھی گاڑنی شروع کر دی اور سالی منتیں کرنے لگے کہ مجھ پر رحم کرو،میں آپ کی بہن جیسی ہوں۔
==========
ایک بار ایک لڑکی کو جیب خرچ کے لیے پیسے درکار تھے۔وہ ایک بلڈ بنک چلی گئی،جہاں ایک خون کی بوتل عطیہ کرنے پر ہزار روپے ملتے تھے۔ اس کے ساتھ ایک لڑکا بھی بیٹھا تھا۔
لڑکی نے لڑکے سے پوچھا:تم بھی بلڈ دونیٹ کرنے آئے ہو؟
لڑکا بولا:نہیں میں تو سیمن ڈونیٹ کرنے آیا ہوں۔
لڑکی بولی:اس کے بھی پیسے ملتے ہیں ؟
لڑکا بولا:ہاں! تین ہزار۔۔
دو دنوں بعد لڑکا دوبارہ وہاں آیا تو وہی لڑکی بیٹھی تھی۔لڑکے نے پوچھا:تم پھر بلڈ ڈونیٹ کرنے آئی ہو؟
لڑکی بھرے ہوئے منہ سے ہونٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی:اوں اوں۔۔۔اوووں۔۔ہوں۔۔۔
==========
ایک لڑکے کو بس میں ایک بڑی دلکش خاتون کے ساتھ سیٹ ملی۔خاتون چالیس سال کی تھی مگر خاصا حسین اور فٹ تھی۔ سفر کے دوران باتوں میں عورت نے لڑکے سے کہا:کبھی تم نے تھری سم ٹرائی کیا ہے؟
لڑکا منہ پھاڑ کر بولا:نن۔۔۔نہیں تو۔
عورت بولی:آج میرے گھر پر ایک وقت میں ماں بیٹی کو چودنا چاہو گے؟
لڑکے کا خوشی سے برا حال ہو گیا،اس نے سوچا کہ یہ اتنی حسین ہے تو اس کی بیٹی کیا قیامت ہو گی،اگر مزے میں کوئی کسر رہ بھی گئی تو اس کی جوان اور کم عمر بیٹی پوری کر دے گی۔وہ فوراً تیار ہو گیا۔
دونوں ایک ساتھ عورت کے گھر پر پہنچے تو اندر داخل ہوتے ہی عورت چلائی:امی دیکھیں میں کسے ساتھ لائی ہوں۔
==========
ایک لڑکی ماں کے پاس گئی اور بولی:مما !آج کامران نے مجھے اپنا ۔۔وہ دکھایا؟
ماں دھک رہ گئی،اس سے پہلے کہ وہ کوئی بات کرتی،لڑکی بولی:اس سے مجھے پستہ یاد آ گیا۔
ماں نے سکون کا سانس لیا کہ شکر ہے کہ لن دیکھ کر بھی سیکس کے متعلق کوئی خیال نہیں آیا،وہ بولی:اچھا! تو کیا وہ اتنا چھوٹا تھا؟
لڑکی بولی:نہیں وہ نمکین تھا۔
=========
ایک بار دولہا کنواری دلہن کی سیل توڑ کر جب خوشی خوشی فارغ ہوا تو دلہن سے بولا: واہ بھئی تم نے اپنے کنوارے پن کی خوب حفاظت کی واہ۔۔کیا بات ہے۔
لڑکی دل میں بولی:داد دو تم میرے منہ اور گانڈ کو۔
========
لڑکی کی رخصتی کے وقت لڑکی کا باپ دولہے سے کہتا ہے: بیٹا اب ہماری عزت تمہارے ہاتھ میں ہے۔
دولہا کہتا ہے: آپ فکر نہ کریں جاتے ہی لوٹ لوں گا۔
=====
ایک جوان اور خوبصورت بیوہ بچوں کا برتھ سرٹیفیکیٹ بنوانے گئی تو کلرک نے حیرانی سے پوچھا:میڈم! آپ کے شوہر کا انتقال چار سال پہلے ہوا،آپ کے پہلے بچے کی عمر دو سال اور دوسرے کی عمر چھ مہینے کیسے ہے؟
عورت بولی:شوہر مرا ہے میں تو زندہ ہوں۔
=========
ایک نئی نئی شادی شدہ لڑکی ڈاکٹر کے پاس گئی اور بولی:ڈاکٹر صاحب! میری مدد کیجیے،میرے شوہر کا بہت بڑا ہے،جب وہ میری لیتے ہیں تو ان کا وہ میرے کلیجے کو جا لگتا ہے۔جس سے شدید درد ہوتا ہے۔
ڈاکٹر بولا:اوہو۔۔تو کیا میں ان کا تھوڑا چھوٹا کر دوں؟
وہ بولی:نہیں نہیں ڈاکٹر صاحب! کلیجہ ذرا اوپر کر دیں۔
========
تین بہنوں کی ایک ساتھ شادی ہوئیں اور ہنی مون پر بھی ایک ہی وقت میں گئیں۔
تینوں نے ہنی مون کے دوران اپنی ماں کو میسجز کئے۔۔ ملاحظہ کیجئے

پہلی نے میسج کیا: نیس کیفے

ماں نے نیس کیفے کا ایڈ دیکھا تو بہت خوش ہوئی۔۔
ایڈ تھا۔۔ آخری قطرے تک مزہ دے۔۔

دوسری: بینسن اینڈ ہیجز

ماں نے ایڈ دیکھا تو شرما گئی۔۔
ایڈ تھا۔۔ کنگ سائز ایکسٹرا لانگ

تیسری جس کی شادی پٹھان سے ہوئی تھی نے میسجز کیا: برٹش ائیر ویز

ماں ایڈ دیکھ کر دنگ رہ گئی
ایڈ تھا۔۔ دن میں تین بار۔۔ لگار تار پورا ہفتہ وہ بھی دونوں اطراف میں ۔۔
==========
ایک ہوٹل میں تین ہنی مون کپل ٹھہرے ہوئے تھے۔ ایک کی بیوی نرس تھی،دوسرے کی کال سنٹر آپریٹر اور تیسرے کی سکول ٹیچر۔
پہلے نے شادی کی وجہ یہ بیان کی کہ نرسیں بڑی سیکسی ہوتی ہیں۔
دوسرے نے یہ کہ کال سنٹر والیوں کی آواز بڑی ہیجان انگیز ہوتی ہے۔
تیسرا خاموش رہا مگر دونوں سمجھ گئے کہ ٹیچر زبڑی سخت ہوتی ہیں۔
پہلی رات کے بعد تینوں مرد ناشتے کی میز پر اکٹھے ہوئے تو پہلا بولا کہ نرس سے کبھی شادی مت کرنا، ساری رات وہ کہتی رہی تم حفظان سحت کے مطابق نہیں کر رہے اور مجھے ٹھیک سے نہ چمیاں دی اور نہ ہی سیکس کرنے دیا۔کبھی کہتی چمیاں سے جراثیم پھیلتے ہیں تو کبھی کہتی ایک نہیں دو دو کنڈوم استعمال کرو۔
دوسرا بولا:واقعی یار! کال سنٹر والی کی آواز تو میٹھی تھی اور خواہش تھی کہ اس میٹھی آواز سے وہ چلائے ۔۔آہ ہ ہ ۔۔مگر وہ بار بار کہتی رہی آپ کا بیلنس ختم ہونے والا ہے۔
میں نے جب سیکس کرنا چاہا تو بولی:آپ کی مطلوبہ جگہ سے رابطہ ممکن نہیں۔
سیکس بھی ایسے ہوا جیسا کارڈ ریچارج کر رہا ہوں۔کبھی کہتی، ڈالا ہوا سوراخ درست نہیں،کبھی۔ آپ کو ابھی مطلوبہ سہولت میسر نہیں۔
تیسرا بڑا خوش بیٹھا تھا اور بولا:یار سکول ٹیچر بڑی بہترین ثابت ہوئی،ہر چیز پر مکمل گائیڈ کرتی اور بولتی،ایسے نہیں ایسے کرو،یہاں مت رکنا،یہاں کاٹو،یہاں چھیڑو۔وہ ہر بار کہتی ٹھیک سے کرو،جب تک ٹھیک سے نہیں کرو گے رکنا مت بس لگے رہنا۔
=======
ایک میاں بیوی میں لڑائی ہو گئی۔
بیوی غصے میں: میں گھر چھوڑ کے امی کے گھر جا رہی ہوں۔
خاوند: لن پر چڑھ۔
بیوی پیار سے: آپ کی یہی باتیں تو جانے نہیں دیتیں۔ اب جلدی سے نکالیں۔
=======
لڑکی رکشے والے سے: بھائی اندر تک جائے گا؟
رکشے والا: بلکل جائے گا میڈم۔ اسی لیے تو کھڑا کیا ہے۔
لڑکی: میں تو اس لیے کہہ رہی تھے کے آگے جگہ کافی تنگ ہے۔
======
سیکس کے بعد لڑکی شلوار پہنتے ہوئے بولی:تم اتنا جلدی کیوں تھک جاتے ہو،مجھے دیکھو میں کبھی چدوانے سے تھکی ہوں۔
لڑکا بولا:سڑک کبھی ختم ہوئی ہے کیا؟ ہمیشہ پیٹرول ہی ختم ہوتا ہے۔
=======
کمرے میں گھستے ہی لڑکے نے پینٹ کی زپ کھول کر لن نکالا اور لڑکی سے بولا:جلدی سے اسے چوسو۔
لڑکی بولی:یار! تم تھوڑا رومینٹک نہیں ہو سکتے؟
لڑکا سوچتے ہوئے بولا:اوکے۔۔میں موم بتیاں چلاتا ہوں،تم کینڈل لائیٹ میں لن چوس لینا۔
=======
لڑکا اپنی گرل فرینڈ کے لیے پھولوں کا گلدستہ لے کر گیا۔لڑکی سمجھ گئی کہ آج ڈیٹ پر اسے چدنا پڑے گا۔
لڑکی نے شرارتی لہجے میں پھول تھام کر کہا: لگتا ہے اب مجھے شام کو اپنی ٹانگیں کھولنے پڑیں گی۔
لڑکا بولا:کیوں تمہارے گھر گلدان نہیں ہے۔
=======
ایک بدتمیز گجر میلا دیکھنے جا رہا تھا۔

راستہ بھول گیا اور ایک لڑکی سے پوچھا

او پھدی دی یے دس میلا کتھے وے؟

لڑکی غصے سے بولی


سن وے چن

تیرے بہن نوں لن
سدا جا
پہن یوا

اگے آئے گا پل

ماں تیری نوں لول

اگے آئے گا کھیت

کھیت وچ لگیا ہوئے گا کیلا
بہن تیری نوں یہندا ہوئے گا لیلا
بس اوتھے ای لگیا ہوئے گا ماں تیری دا میلا۔

گجر: باجی تسی وی گجر او؟

========
ایک نئے شادی شدہ جوڑے کے ہنی مون میں شوہر نے دن میں جب تیسری بار خو ب اچھی طرح بیوی کی مار لی تو ہانپتے ہوئے بولا:میری جان ! اب تھوڑی دیر کے لیے میں تمہیں نظر نہیں آؤں گا۔
بیوی جو چد چد کر تھک چکی تھی دل ہی دل میں شکر منانے لگی کہ کم ازکم کمرے سے باہر تو نکلیں گے یہاں تو یہ مسلسل چودنے میں لگا ہوا ہے۔مگر بیویوں والے انداز میں بولی:آپ اکیلے اکیلے کہاں چل دیئے؟
شوہر بولا:میں کہیں نہیں جا رہا،میرا مطلب تو یہ تھا کہ اب الٹی ہو جاؤ تاکہ اس بار میں پیچھے سے ماروں۔
========
ایک خان صاحب ایک کال گرل کے پاس پہنچے اور ہزار کا نوٹ دیا۔
کمرے میں پہنچتے ہی جب لن نکالا تو وہ اٹھارہ انچ لمبا تھا۔ وہ بےہوش ہونے لگی اور بولی:میں اسے چوس لوں گی،چاٹ لوں گی مگر میں اسے اندر نہیں لوں گی۔
خان صاحب نے ناراض ہو کر پیسے واپس چھینے اور بولے:جاؤ دفع ہو جاؤ،یہ دونوں کام تو ہم خود بھی کر لیتا ہے۔
======
ایک شادی شدہ جوڑے کو سیکس کا بڑا شوق تھا۔وہ ہر روز دن میں جتنی بار موقع ملتا سیکس کرتے۔کہیں بھی ،کبھی بھی اکیلے ہوتے تو چدائی سے باز نہ آتے اور ہروقت دونوں چدائی میں مشغول رہتے۔دفتر سے گھر لوٹتے ہی پہلے چدائی ہوتی پھر کوئی دوسرا کام ہوتا۔
حد سے زیادہ سیکس کی بدولت دونوں کمزور ہونے لگے۔ڈاکٹر کے پاس گئے تو اس نے کہا کہ آپ ایک رول بنا لیں کہ ہفتے کے انہی دنوں میں سیکس کرنا ہے جن میں ”ر“آتا ہے،جیسے اتوار،پیر،جمعرات وغیرہ۔باقی چار دنوں میں پرہیز کریں۔
دونوں راضی ہو گئے اور خود سے عہد کر لیا اورواپس آ گئے۔
گھر پہنچ کر شوہر نے للچائی نظروں سے بیوی کی گانڈ کو دیکھ کر پوچھا:آج بھلا کیا دن ہے؟
بیوی نے بھی شوہر کے تنے لن کو ترسی نگاہوں سے دیکھ کرجلدی سے شلوار اتارتے ہوئے بولی :جی۔۔بدھ وار۔۔
شوہر بیوی پر چڑھ گیا اور جم کر چدائی کی۔اگلے دن ویسے ہی جمعرات تھی اور ان کا سیکس ڈے تھا تو اس دن بھی خوب سیکس ہوا۔
تیسرے دن شوہر گھر آیا تو بیوی سے پوچھا:آج کیا دن ہے؟
بیوی ہیجان انگیز لہجے میں بولی:فرائی ڈے۔۔
==============
ایک آدمی کا پہلا بچہ ہوا تو اس نے خوب مٹھائی تقسیم کی۔ دوسرا بچہ ہوا تو بھی خوب مٹھائیاں بانٹیں۔
تیسرا بچہ ہوا تو بھی خوب مٹھائی کے انبار لگا دیئے۔یوں ہر بچے پر خوب مٹھائیاں بانٹیں۔
پانچ سال بعد جب بچے کا سکول میں ایڈمیشن کرانے گیا تو ایڈمیشن فیس،یونیفارم کا خرچہ،کتابیں،بستہ،کاپی پینسل اور آنے جانے کے اخراجات کا حساب پتا چلا تو ششدر رہ گیا۔
گھر آیا تو چھ بچوں کو دیکھ کر رو پڑا۔
بیوی بولی:واہ! جب جب میری پھٹی تو خوب مٹھائی بانٹی،آج اپنی پھٹی تو رونا آ گیا؟
===========

بھیا نے چودا .........................!

میرے شوہر کام کے سلسلے میں 6 ماہ کے لئے یو ایس اے گئے تھے اور مجھے گھر پر چھوڑ گئے تھے. میں اپنے ممی، پاپا اور چھوٹے بھائی کے ساتھ رہنے لگی تھی. میری عمر 27 سال کی تھی. میرا چھوٹا بھائی منا مجھ 8 سال چھوٹا تھا. ابھی ابھی اس کو جوانی کی ہوا لگی تھی. مے اور منا ایک ہی کمرے میں رہتے اور سوتے تھے.

ایک شام کو میں چھت پر بیٹھی تھی کہ میں نے دیکھا کہ منا گھر میں آتے ہی دیوار کے پاس کھڑا ہو کر پیشاب کرنے لگا. اسے یہ نہیں پتہ تھا کہ مجھے چھت پر سے سب دکھائی دے رہا ہے. جیسے ہی اس نے اپنا لنڈ پیشاب کرنے کو نکالا، میرا دل دھک سے رہ گیا. اتنا موٹا اور لمبا لنڈ ...... .. اسے دیکھ کر میرے دل میں سرہن دوڑ گئی. پیشاب کرکے وہ تو پھر اپنی موبايك اٹھا کر چلا گیا ... پر میرے دل میں ایک ہلچل چھوڑ گیا. دو ماہ سے میری چدائی نہیں ہوئی تھی سو میرا من بھٹکنے لگ گیا. ایسے میں منا کا لنڈ اور دکھ گیا .... میری چوت میں کلبلاہٹ ہونے لگی. میں بےچےن ہو کر کمرے میں آ گئی. مجھے بس بھیا کا وہ موٹا سا لنڈ ہی بار بار نظر آ رہا تھا. سوچ رہی تھی کہ اگر یہ میری چوت میں گیا تو میں تو نہال ہی جاوںگی.
منا رات کو 8 بجے گھر آیا. اس نے اپنے کپڑے بدلے .... وہ ابھی تک میرے سامنے ہی کپڑے بدلتا تھا ... پر اسے کیا پتا تھا کہ آج میری نجریں ہی بدلی ہوئی ہیں. پینٹ اتارتے ہی اس کا لنڈ اس کی چھوٹی سی انڈرويير میں ابھرا ہوا نظر آنے لگا. مجھے لگا کہ اسے پکڑ کر مسل ڈالو. اس نے توليا لپیٹ کر اپنا انڈرويير اتار کر گھر کا سفید پجاما پہن لیا. تو منا سوتے وقت انڈرويير نہیں پہنتی ہے ...... .تو سیدھا سوےگا تو اس کا لنڈ صاف ابھر کر نظر آئے گا ...... دھتت .... یہ کیا ... سوچنے لگی ... ..
میرا من چنچل ہوتا جا رہا تھا. ڈنر کے بعد ہم کمرے میں آ گئے.

میں نے بھی جان بوجھ کر کے منا کے سامنے ہی کپڑے تبدیل کرنا شروع کر دیا پر اس کا دھیان میری طرف نہیں تھا. میں نے اس کی طرف پیٹھ کر اپنا بلاوج اور برا اتار دیا. اور ایک ہلکا سا ٹوپ ڈال لیا. میں نے نیچے سے پذاما نصف پہنا اور پیٹیکوٹ اتارنے لگی. میں نے جان بوجھ کر پیٹیکوٹ چھوڑ دیا. پیٹیکوٹ نیچے گر پڑا اور میں اچانک نںگی ہو گئی. آئینے میں میں نے دیکھا تو منا مجھے نہار رہا تھا. میں نے فورا جھک کر پجاما اوپر کھینچ لیا.

مجھے لگا کہ تیر لگ گیا ہے. میں نے ایسا جتایا کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے. پر منا کی نظریں بدل رہی تھی. میں باتھروم میں گیا اس کے آئینے میں سے بھی منا نظر آ رہا تھا .... میں نے وہاں پر اپنا ٹوپ اتارا اور اس کی چونچیاں ایسے رکھی کہ منا اسے باہر سے آئینے میں دیکھ لے. مینے اپنے سینوں کے ابھاروں کو مسلتے ہوئے واپس ٹوپ نیچے کر لیا. منا نے اپنا لنڈ پکڑ کر زور سے دبا لیا. میں مسکرا اٹھی ... ..
میں اب باتھ روم سے باہر آئی تو اس کی نظریں بالکل بدلی ہوئی تھی. اب ہم دونو بستر پر بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگے تھے .... پر میرا دھیان تو منا پر لگا تھا ... .اؤر منا کی توجہ مجھ پر تھا. ہم دونو ایک دوسرے کو چھونے کی کوشش کر رہے تھے.
میں نے شروعات کر دی .... "کیا بات ہے منا .... آج تم بےچےن سے لگ رہے ہو ....؟ "

"ہاں باجی .... مجھے کچھ عجیب سا ہو رہا ہے .... "اس کا لنڈ کھڑا ہوا تھا .... اس نے میری جاگھو میں ہاتھ پھیرا .... مجھے سرہن سی آ گئی .... میں اس کی حالت سمجھ رہی تھی .... دونوں کے دل میں آگ لگ چکی تھی. میں نے کچھ ایسا ہاتھ چلایا کہ اس کے لنڈ کو چھوتا ہوا اور رگڑتا ہوا نکلا. اس کے لنڈ کے كڑےپن کا احساس مجھے ہو گیا. منا نے ہمت کی اور میری کمر میں ہاتھ ڈال کر مجھے کھینچ لیا. میں جان کر اس پر لڑھک گئی .... پر جھجھک کے مارے واپس اٹھ گئی .... .

رات کے 11 بج رہے تھے ... پر نیند کوسوں دور تھی. میں اٹھی اور بالکنی میں آ گئی. منا نے کمرے کی لائٹ بجھا دی ... .اؤر میرے ساتھ بالکنی میں آ گیا. سب طرف اندھیرا تھا .... دو مکان کے آگے والی سٹریٹ لائٹ جل رہی تھی. میرے من میں ہوس سلگ اٹھی تھی. منا بھی اسی آگ میں جل رہا تھا. اس کا کھڑا ہوا لنڈ اندھیرے میں بھی اٹھا ہوا صاف نظر آ رہا تھا. کچھ دیر تو وہ میرے پاس کھڑا رہا ... .پھر میرے پیچھے آ گیا. اس نے میرے کندھوں پر ہاتھ رکھ دیا .... میں نے اسے کچھ نہیں کہا .... بس جھرجھري سی آ گئی.
اس کی ہمت بڑھی اور میری کمر میں ہاتھ ڈال کر اپنے لنڈ کو میرے چوتڈوں سے سٹا لیا.

اس کے لنڈ کا چوتڑوں پر رابطے پاتے ہی میرے جسم میں سرہن اٹھنے لگی. اس کا لنڈ کا بھاريپن اور موٹا پن اور سايج میرے چوتڑوں پر محسوس ہونے لگا. میرے پجامے میں وہ گھسا جا رہا تھا. میں نے منا کی طرف دیکھا. منا نے میری آنکھوں میں دیکھا .... خاموشی اشاروں میں شامل منظوری مل گئی.

منا نے اپنے ہاتھ میرے بوبے پر رکھ دیے ... .اؤر دبا دیے .... میں ہاتھ ہٹانے کی اسفل کوشش کرنے لگی ... واستو میں میں ہاتھ حذف کرنا ہی نہیں چاہتی تھی.
"بھیا .... ہاے رے .... مت کر نا .... "میں نے اس کی طرف شکریہ کی نگاہوں سے دیکھا ... .اؤر اپنے سینوں کو دبوانے کے لیے اور ابھار دیئے .... نیچے چوتڈوں کو اور بھی لنڈ پر دبا دیا.
"دیدی ...... .." کہ کر اپنے لنڈ کو زور میری گانڈ پر لگا دیا .... میرے ستن زور سے دبا دیے.
"بھیا .... مر گئی .... ہیلو .... "اس کا لنڈ میرے پزامے میں سے ہی میری گانڈ میں گھسا جا رہا تھا. منا نے میرا ڈھیلا سا گاؤن پیچھے سے نیچے اتار دیا. میں بالکنی کو پکڑ کر جھک کر گھوڑی بنی جا رہی تھی. منا نے اپنا پجاما بھی نیچے کر لیا. اب ہم دونو نیچے سے ننگے تھے ... .میں تو خوشی سے مری جا رہی تھی .... ہیلو میری گانڈ میں اب موٹا سا لنڈ گھسےگا .... میں بھیا سے چد جاوںگی. .. منا نے اپنا لنڈ کو میری گانڈ پر رگڑ چھید پر دبا دیا. اس کا موٹا سپاڑا میری گانڈ میں شامل گھس پڑا. مین خوشی سے کراہ اٹھی.
"بھیا .... ہیلو مت کر نا ...... .. یہ تو اندر ہی گھسا جا رہا ہے .... "
"جانے دے بہنا .... آج اسے جانے دے .... ورنہ میں مر جاؤں گا .... دیدی .... پلیج .... "

میری سسکاری نکل پڑی .... اس کا لنڈ میری گانڈ میں داخل کر چکا تھا. میرے بوبے مسلنے سے مجھے خوب تیز محرک ہونے لگی تھی. اس کا لنڈ اب دھیرے دھیرے اندر باہر ہونے لگا تھا اس کے بلشٹھ ہاتھوں کا کساو میرے جسم پر بڑھتا ہی جا رہا تھا. اس کا لنڈ میری گانڈ میں زبردستی رگڑتا ہآ آ جا رہا تھا. مجھے درد ہونے لگا تھا .... پر مینے کچھ کہا نہیں .... ایسا موقع پھر کہاں ملتا. شاید اسے تکلیف بھی ہوئی ... سنے میری گانڈ پر اپنا تھوک لگایا .... اور اب لنڈ آسانی سے اندر باہر فسلنے لگا تھا. ہم دونو مڑ کر ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پیار سے دیکھ رہے تھے .... اس کے ہونٹ میرے ہونٹوں کو بار بار چوم رہے تھے.

"نیہا دیدی .... آپ کتنی اچھی ہے .... ہیلو ... .مجھے کتنا مزا آ رہا ہے .... "منا مستی میں لنڈ پیل رہا تھا. میری گانڈ میں اب درد تو نہیں ہو رہا تھا .... پر میری چوت میں آگ بھڑكتي ہی جا رہی تھی ....
"بھیا .... اب میرا پچھاڑا چھوڑ دو نا پلیز .... آگے بھی تو آگ لگی ہے منا .... "مینے منا سے منت ہے. پر اسے تو پیچھے گانڈ مارنے میں ہی مجا آ رہا تھا.
"بھیا .... دیکھو میں جھڑ جاوںگی .... پلیز .... اب لنڈ کو چوت میں گھسیڑ دو نا ... .. "

منا نے اپنا لنڈ میری گانڈ سے نکال لیا اور ایک بار پھر سے میرے بوبے داب کر پیچھے ہی میری چوت میں شامل لنڈ گھسیڑ دیا.

گلی میں سناٹا تھا .... بس ایک دو کتے نظر آ رہے تھے ... كوي ہمیں دیکھنے والا یا ٹوكنے والا نہیں تھا. میری چوت ایک دم گیلی تھی .... لنڈ فچ کی آواز کرتے ہوئے گہرائی تک اتر گیا. آگ سے آگ مل گئی .... دل میں کسک سی اٹھی .... اور ایک ہوک سی اٹھی .... ایک سسکاری نکل پڑی.
"چود دے منا .... چود دے .... اپنی بہن کو چود دے .... آج مجھے نہال کر دے ...... .. "میں سسكتے ہوئے بولی.
"ہاے دیدی ... سمے اتنا مزہ آتا ہے .... مجھے نہیں معلوم تھا .... ہیلو دیدی .... "منا نے جوش میں اب چودنا شروع کر دیا تھا. مجھے بھی تیز مجا آنے لگا تھا. سکھ کے سمندر میں غوطے لگانے لگی .... شاید بھیا کے ساتھ یہ غلط تعلق .... غلط کام .... چوری چوری چدائی میں ایک عجیب سا توجہ بھی تھا ...... .. جو خوشی دگنا ریٹویٹ دے رہا تھا.
"منا .... ہیلو تیرا موٹا لنڈ رے .... کتنا مزا آ رہا ہے ... فاڈ دے رے میری چوت ... "
"دیدی رے .... ہاں میری دیدی ...... .. کھا لے تو بھی آج بھیا کا لنڈ ...... .. مجھے تو دیدی .... جنت کا مزہ دے دیا .... "

اس کی چودنے کی رفتار بڈھتی جا رہی تھی .... مجھے گھوڑی بنا کر کتے کی طرح چودے جا رہا تھا .... میرے من کی اچھا نکلتی جا رہی تھی .... آج میرا بھیا میرا سےيا بن گیا .... اس کا لنڈ لے کر مجھے اسیم سکون مل رہی تھی.

"اب زور سے چود دے بھیا .... دے لنڈ .... اور زور سے لنڈ مار .... میری چوت پانی چھوڑ رہی ہے ... ووويييي .... دے ... .اؤر دے .... چود دے منا .... "
میری چرمسیما آ رہی تھی .... میں بیہال ہو اٹھی تھی .... مجھے لگ رہا تھا مجھے اور چودے .... اتنا چودے کہ .... بس زندگی بھر چودتا ہی رہے .... اور اور .... انتہائی اشتعال سے میں سکھلت ہونے لگی. میں جھڑنے لگی ...... ..میں روکنے کہ کوشش کرتی رہی پر .... میرا روکنا کسی کام نہ آیا .... بس ایک بار نکلنا چالو ہو گیا تو نکلتا ہی گیا .... میرا جسم کھڑے کھڑے ےٹھتا رہا .... ایک ایک عضو اںگڑائی. لیتا ہوا رسنے لگا .... میرا جسم جیسے سمٹنے لگا. میں دھیرے دھیرے زمین پر آنے لگی. اب تمام اعضاء میں شامل محرک ختم ہونے لگی تھی. میں منا کا لنڈ نکالنے کی کوشش کرنے لگی. پر اس کا جسم پر کساو اور پکڑ بہت مضبوط تھی. اس کا لنڈ اب مجھے موٹا اور لمبا لگنے لگا تھا .... لنڈ کے بھاريپن کا اہساس ہونے لگا تھا .... میری چوت میں اب چوٹ لگنے لگی تھی ....
"بھیا ... چھوڑ دو اب .... ہیلو لگ رہی ہے ...... .. "
پر اس کا موٹا لنڈ لگ رہا تھا میری چوت کو فاڈ ڈالے گا .... اوہ اوہ یہ کیا .... منا نے اپنا لنڈ میری چوت میں زور سے گڑا دیا .... میں چھٹپٹا اٹھی .... تیز اندر درد ہوا .... شاید جڑ تک کو چیر دیا تھا ....
"منا چھوڑ ... چھوڑ .... ہاے رے .... فاڑ ڈالے گا کیا ...... .. "

پر وو واقعی جھڑ رہا تھا .... اس کے اعضاء نے آخری سانس لی تھی ... پورا زور لگا کر .... میری چوت میں شامل اپنا ویرے چھوڑ دیا تھا .... اس کے لنڈ کی لہریں ویرے چھوڑتی بڑی مدھر لگ رہی تھی .... اب اس کا لنڈ دھیرے دھیرے باہر نکلنے کیلئے فسلتا جا رہا تھا. لگتا تھا اس کا بہت سارا ویرے نکلا تھا. اس کا لنڈ باہر آتے ہی ویرے میری چوت سے باہر ٹپکنے لگا تھا. منا نے مجھے گھما کر مجھے چپکا لیا ....

"دیدی ...... .. آج سے میں آپ کا غلام ہو گیا .... آپ نے مجھے اتنا بڑا سکھ دیا ہے .... میں کیا کہوں .... "
اس کے ہوںٹھ میرے ہوںٹھو سے جڑ گئے اور وہ مجھے پاگلوں کی طرح پیار کرنے لگا. مینے بھی پیار سے اسے چوما اور اندر لے آئی اور بالکنی کا دروازہ بند کر دیا. اب ہم دونوں بہن-بھائی نہ ہو کر ایک دوسرے کے سےيا بن گئے تھے. ہم دونو دوبارہ بستر پر کود پڑے اور پلنگ کلچر متاثر اٹھا ...... .. ہم دونوں پھر سے ایک دوسرے میں سمانے کی کوشش کرنے لگے. ہمارے بدن میں پھر سے بجلی بھر گئی .... میرے بوبے تن گئے ... مننا کا لنڈ فڑفڑانے لگا .... اور .... اور .... پھر میرے جسم میں اس کا کڑاپن ایک بار پھر سے اترنے لگا ...... .. میری چدائی ایک بار پھر سے چالو ہو گئی ...... ..!
..................... the end ..
==========
ایک نواب صاحب کوٹھے پر گئے اور لن ڈالتے ہی چھوٹ گئے۔ طوائف اٹھ کر شلوار پہنتے ہوئے بولی:حضور نے کیوں آنے کی زحمت کی؟ چمچ میں نکال کر بھیج دیتے ،ہم عزت سے اندر انڈیل لیتے۔
======

ایک آدمی دفتر سے گھر آیا تو دیکھا بیوی برآمدے میں گھوڑی بنی ایک نوجوان لڑکے سے چدوا رہی تھی۔
شوہر یہ منظر دیکھ کر چلایا اور بولا؛یہ کیا ہو رہا ہے؟
بیوی جلدی سے اٹھ کر شوہر کے پاس آئی اور بولی:دیکھو تم غلط سمجھ رہے ہو،میں سمجھاتی ہوں۔
شوہر بولا:کیا غلط سمجھ رہا ہوں؟ تم تو میرے سامنے چدوا رہی تھیں۔
بیوی بولی:ایسا نہیں ہے۔
یہ بےچارہ صبح کچھ بسکٹ سیل کرنے آیا تھا ،غریب تھا گھر گھر جا کر چیزیں بیچتا ہے۔
شوہر بولا:تو۔۔۔؟
بیوی بولی:گرمی تھی،مجھے ترس آیا تو میں نے اسے پانی کا پوچھا۔ پانی کے بعد میں نے اس کے ٹوٹے جوتے دیکھے تو تمہارے پرانے جوتے جو تم اب نہیں پہنتے وہ اسے دے دیئے۔ پھر تمہاری پرانی شرٹیں جن سے تم اکتا چکے ہو ،وہ بھی اسے دے دیں۔میں نے سوچا بےچارے کا بھلا ہو جائے گا۔
شوہر بولا:وہ سب تو ٹھیک ہے مگر یہ کیا ہو رہا تھا۔
وہ بولی:بس جاتے جاتے اس نے پوچھا:باجی اور کوئی چیز ہے جو آپ کے شوہر اب استعمال نہیں کرتے؟؟؟؟
==========
ایک اسی سالہ عورت کو قتل کے الزام میں عدالت لایا گیا۔ جج نے بیان مانگا تو وہ بولی:
بیٹا! میں تیس سال سے بیوہ ہوں۔ اس رات میں بالکنی میں بیٹھی تھی کہ محلے کا لڑکا دیوار سے بالکنی میں گھس آیا۔آپ سمجھ سکتے ہیں میری کیا حالت ہوئی ہو گی؟
جج بولا:بالکل بالکل۔۔۔خوف کا احساس ہونا فطری ہے۔
عورت:اس نے میرے سامنے اپنی پینٹ اتاری اور اپنا وہ نکال لیا۔۔ میں نے تیس سال سے کبھی ایسا منظر نہیں دیکھا تھا۔۔ آپ سمجھ سکتے ہیں میری کیا حالت ہوئی ہو گی؟
جج بولا:جی جی۔۔پھر؟
عورت بولی:پھر اس نے میری قمیض کے بٹن کھول لیے۔۔۔۔اور میرے نپل چھیڑنے لگا۔۔۔تیس سالوں بعد کسی نے میرے بریسٹ کو چھیڑا تھا۔۔۔ آپ سمجھ سکتے ہیں میری کیا حالت ہوئی ہو گی؟
جج بولا:جی جی۔۔بالکل بالکل۔۔پھر۔۔؟
وہ بولی:اس نے اس کے بعد میری شلوار اتار دی اور مجھے کمرے میں لے جا کر بستر پر گرا دیا۔۔۔ آپ سمجھ سکتے ہیں میری کیا حالت ہوئی ہو گی؟
جج بولا:جی جی ۔۔۔سمجھ سکتا ہوں۔۔پھر؟
عورت بولا:پھر وہ میرے اوپر چڑھا۔۔۔۔اور بولا۔۔۔اپریل فول۔۔۔۔۔ آپ نہیں سمجھ سکتے ہیں میری کیا حالت ہوئی ہو گی؟میں نے اسی لیے اسے گولی مار دی۔
=======
ایک سانولی اور معمولی شکل و صورت والی لڑکی جسے کوئی منہ نہیں لگاتا تھا،اس کے پڑوس میں ایک نیا بڑا ہینڈسم لڑکا رہنے آیا۔اپنی کم صورتی کے باعث اسے لگتا تھا کہ وہ کنواری ہی رہ جائے گی۔
ایک شام میں لڑکا گلی سے گزر رہا تھا کہ لڑکی نے اسے بلایا اور بولی:سنو! تمہارا نام سہیل ہے نا؟
لڑکا حیرت سے بولا:ہاں مگر تم نے کیسے جانا؟ میں تو یہاں کسی کو نہیں جانتا۔
لڑکی اترا کر بولی:میں تو تمہاری بالکل ٹھیک عمر اور ڈیٹ آف برتھ بھی جان سکتی ہوں۔
لڑکا بولا:وہ کیسے؟
لڑکی بولی:ایک بڑا حیرت انگیز طریقہ ہے میرے پاس۔تم اندر آ جاؤ تو میں دکھاتی ہوں۔
لڑکا تجسس میں اس تجربے کے لیے مان گیا۔
لڑکی اسے کمرے میں لے آئی اور بولی:کپڑے اتارو اور بستر پر چت لیٹ جاؤ۔
لڑکا بادل نخواستہ لیٹ گیا۔
لڑکی پہلے اس کے اوپر چڑھ گئی اور سر سے پیر تک خوب کسنگ کی۔چوم چوم کر بےحال کر نے کے بعد بولی:تم ۱۹۸۶ میں پیدا ہوئے ہو۔
لڑکا بولا:ہا ں ۔۔بالکل ٹھیک۔۔
لڑکی بولی:اب یہ بتاؤں کہ تم کس مہینے میں پیدا ہوئے ہو؟
وہ لڑکا کا لن منہ میں لے کر چوسنے لگی۔لڑکا چپ چاپ لن چسواتا رہا،جب اس کی چوس چوس کر بس ہو گئی تو بولی:تم جنوری میں پیدا ہوئے ہو۔
لڑکےکو ایک بار پھر حیرت کا جھٹکا لگا کہ کوئی لن منہ میں لے کر کیسے بتا سکتا ہے؟
لڑکی بولی:اب میں یہ بتاؤں گی کہ تم کس تاریخ کو پیدا ہوئے ہو؟
لڑکا بولا:ہاں بتاؤ۔
لڑکی نے اپنے کپڑے اتارے اور لڑکے کے اوپر چڑھ کر چدنے لگی۔ایک گھنٹے تک اچھی طرح چدنے کے بعد لڑکی بولی:اووو۔۔تم پندرہ تاریخ کو پیدا ہوئے تھے۔
لڑکا جو چود چود کر بےحال ہو چکا تھا،اب بالکل ہی حیرت سے کنگ ہو گیا۔
وہ لڑکی کی منتیں کرنے لگا کہ مجھے بتاؤ یہ تم نے کیسے جانا؟
لڑکی اس شرط پر مان گئی کہ تم مجھے ایک دفعہ اور آگے پیچھے سے چودو تو میں بتاؤں گی۔
لڑکا مان گیا اور جب چود چود کر لڑکی کو نہال کر دیا تو لڑکی شلوار پہنتے ہوئے بولی:دیکھو تم جیسےسیکسی لڑکے کا نام ایس سے شروع ہونا چاہیے اور کیونکہ تمہارا لن بہت لمبا ہے تو آخر میں ایل ہونا چاہیے تو بہترین اندازہ سہیل تھا۔
ہر انسان سال میں ایک خاص حد تک بڑھتا ہے یہ میں نے تمہیں پورے جسم پر کسنگ کر کے جانا۔ہر انسان کے لن کا ذائقہ مختلف ہوتا ہے اور خاص مہینوں میں پیدا ہونے والوں کا لن ایک خاص ذائقہ رکھتا ہے۔سردیوں میں پیدا ہونے والوں کا لن بےذائقہ ہوتا ہے اور گرمیوں میں پیدا ہونے والوں کا لن نمکین ہوتا ہے۔
تیسرا ہر انسان مختلف انداز میں چودتا ہے۔ایک سے دس تاریخ والے اور طرح چودتے ہیں،دس سے بیس والے اور طرح اور بیس سے اکتیس والے اور طرح۔
لڑکا لڑکی کی ذہانت کا قائل ہو گیا۔وہ کپڑے پہن کر جانے لگا تو لڑکی دروازے پر اسے ایک لفافے دے کر بولی:یہ ڈاکیہ دے گیا تھا جب تم گھر پر نہیں تھے۔اس میں تمہاری سندوں اور شناختی کارڈ کی فوٹو کاپیاں ہیں۔
==========
ایک لڑکا اپنی تازہ تازہ سیٹ کی ہوئی گرل فرینڈ کے ساتھ ہوٹل کے کمرے میں جانے لگا تو لڑکی دروازے پر پہنچ کر بولی:ایک منٹ ،ایک منٹ۔۔میں نے زندگی میں ایک سبق سیکھا ہے کہ انسان سیکس میں کیسا ہے وہ اس بات سے جانچا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح لاک کھولتا ہے۔
لڑکا جو چدائی کے لیے بےتاب ہو رہا تھا،اس بےوقت کی منطق پر تلملا گیا اور بولا:کیا مطلب؟
لڑکی بولی:میرا سب سے پہلا بوائے فرینڈ جب مجھے ایک کمرے میں لے گیا تو اس نے زوردار انداز میں تالے میں چابی گھسائی۔ مجھے تبھی پتا چل گیا کہ وہ بےدردی سے سیکس کرنے والوں میں سے ہو گا۔
میں نے وہیں سے واپسی کی راہ لی۔
دوسرا جب بنا تو اسے سوراخ ہی نہیں مل رہا تھا جہاں چابی گھسائی جاتی۔ مجھے فوراً پتا چل گیا کہ یہ تو بالکل ناتجربہ کار ہے۔اسے بھی میں نے جھنڈی دکھا دی۔
اب دیکھتے ہیں تم کیسے دروازہ کھولتے ہو؟
لڑکے سے جھک کر پہلے لاک کو چھوما،اچھی طرح زبان پھیری ، چابی کو ٹشو میں لپیٹ کر تھوک سے گیلا کر کے سوراخ میں نرمی سے داخل کر دیا۔
لڑکی گہری سانس لے کر بولی:اووووکے۔۔یعنی آج مجھے چدنا ہی پڑے گا۔
=========
ایک عورت ڈاکٹر کے پاس گئی اور بولی:ڈاکٹر صاحب! بڑا ہی عجیب مسلئہ ہے،ہر دوسرے دن میری پھدی سے کسی انور نامی بندے کا وزٹنگ کارڈ نکلتا ہے،گیلا ہو چکا ہوتا ہے ،اس لیے مشکل سے پڑھا جاتا ہے،پتا نہیں،یہ کارڈ اندر کیسے جاتا ہے؟
ڈاکٹر بولا:بی بی! یہ مسلئہ ورکنگ وومن ہاسٹل کی ہر دوسری عورت کو ہے۔یہ انور کا وزٹنگ کارڈ نہیں ہے،انور فروٹ فارم کے کیلوں پر لگے سٹیکرز ہیں۔
========
کلاس تھری میں ایک بالکل نئی نئی جوان اور خوبصورت ٹیچر بھرتی کی گئی جسے پہلے پڑھانے کا کوئی تجربہ نہ تھا۔
پہلے ہی دن ایک بچہ مس کے پاس پہنچ گیا اور بولا:مس! یہ 69 کیا ہے؟؟؟
ٹیچر سن کر بڑی کنفیوز ہوئی، مگر سنبھل کرمناسب ترین الفاظ سوچ کر بڑی تفہیمی انداز میں سمجھاتے ہوئے بولی:بیٹا! 69 ایک سیکس پوزیشن ہے،جس میں کوئی ایک پارٹنر اوپر اور دوسرا نیچے ہوتا ہے۔دونوں منہ سے ایک دوسرے کے پرائیویٹ پارٹس کو چوس کر ایک دوسرے کو مزا دیتے ہیں۔اسے 69 کہتے ہیں۔
بچہ بڑا پریشان سا ہوا اور سر کجھا کر بولا:مگر یہ ہے کیا؟جفت ہے یا طاق؟؟؟؟
===========
ایک لڑکی اپنے ڈاکٹر کے پاس گئی اور بولی:ڈاکٹر صاحب! اب تک چار بوائے فرینڈز بدل چکی ہوں مگر مجھے سیکس میں مزا نہیں آتا کیونکہ سبھی کا بہت چھوٹا ہوتا ہے۔آپ کوئی طریقہ بتائیے کہ جس سے مجھے بڑے لن والے مرد کا پتا چل جائے تاکہ میں اسی سے افئیر چلاؤں اور خواہ مخواہ بوائے فرینڈ بدلنے کی ضرورت نہ پیش آئے۔
ڈاکٹر سوچنے کے بعد بولا:میرا خیال ہے کہ جس مرد کا پیر بڑا ہوتا ہے اس کا لن بھی ویسا ہی بڑا ہوتا ہے۔
لڑکی نے بات پلے باندھ لی۔اب وہ ہر بندے کے جوتے تکتی رہتی۔ایک دن شام کو گھر جاتے ہوئے بس سٹاپ پر ایک لڑکا دکھائی دیا جس نے گیارہ نمبر کا جوتا پہنا ہوا تھا۔ اس سائز کا جوتا دیکھ کر لڑکی کی شلوار بھیگ گئی۔ وہ لڑکے کے پاس گئی اور لگی فلرٹ کرنے۔کچھ دیر کی گپ شپ کے بعد لڑکی اسے سیٹ کر کے ہوٹل لے گئی۔رات کے سیکس کے بعد صبح لڑکے کی آنکھ کھلی تو بیڈ کے کنارے ایک پرچی اور پانچ سو کا نوٹ رکھا تھا،جس پر لکھا تھا:کتے کے بچے ! اپنے سائز کا جوتا خرید۔۔
==========
ایک میڈکل کالج کے لیکچر میں پروفیسر صاحب بریسٹ اور جنسی اعضا کا خود معائنے کرنے کے متعلق بتا رہے تھے۔
لیکچر کے بعد ایک لڑکی ایک لڑکے سے بولی:کیا کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ اپنے۔۔۔اس۔۔ کو چیک کر رہے ہوں اور وہ ۔۔کھڑا ہو جائے؟
لڑکا بولا:ہاں۔۔ایسا ہو جاتا ہے۔
لڑکی بولی:تو کیا پھر آپ سارا دن اسی کھڑی حالت میں اسے لیے گھومتے ہیں؟
لڑکا بولا:نہیں ۔۔تو ۔۔وہ بیٹھ جاتا ہے۔
لڑکی حیرت سے بولی:مطلب۔۔اگر ایک بار وہ کھڑا ہو گیا تو بنا کسی لڑکی کی لیے وہ دوبارہ بیٹھ سکتا ہے؟
لڑکا بولا:ہاں ہاں۔۔یہی تو کہہ رہا ہوں۔۔وہ خود ہی کچھ دیر میں بیٹھ جاتا ہے۔
لڑکی غصے سے لال پیلی ہو کر بولی:میں اپنے بوائے فرینڈ کو نہیں چھوڑوں گی۔
========
ایک عورت دکان پر گئی اور کہا : ایک ساتھی دے دو ۔ دکاندار کے پاس دو تیں اور دوست بھی بیٹھے تھے ۔ اس نے مزاقاً ان کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ کون سا چلے گا؟
عورت بولی : حاجی صاحب نے لن پر ہی چڑھانا ہے جو مرضی دے دو۔
========
ایک دفعہ ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو بادشاہ کو کوئی ایسا پھل کھلائے گا جو بادشاہ نے کبھی نہ کھایا ہو تو بادشاہ اسے آدھی سلطنت دے گا۔۔
لیکن جس کا پھل پسند نہ آیا وہی اس کی گانڈ میں دے دیا جائے گا۔
بہت سے دیہاتی آئے۔۔ایک آدمی
انگور لے کر آیا۔بادشاہ نے وہی اس کی گانڈ میں دلوا دیا۔ ایک میراسی سیب لے کر آیا۔بادشاہ نے وہ بھی کھایا ہوا تھا لہاذہ وہ بھی اس کی گانڈ میں دے دیا۔وہ اسے سہتے ہوئے ساتھ ہستا تھا ساتھ روتا تھا۔۔سپاہیوں نے پوچھا کیا بات ہے۔۔
وہ بولا: رو اس لیے رہا ہوں کہ درد ہوتی ہے اور اس ہس اس لیے رہا ہوں کہ میرے پیچھے ایک خان آ رہا ہے ہندوانہ(تربوز ) لے کر ۔میں سوچ رہا ہوں اس کا کیا بنے گا۔۔
=========
ایک پٹھان ایک ڈاکٹر کے کلینک کے سامنے سا گذر رہا تھا۔اس کی نظر جب کلینک کے بورڈ پر پڑی تو اس نے ہنسنا شروع کر دیا۔۔ڈاکٹر پاس ہی بیٹھا تھا۔۔اس نے پوچھا کہ بھائی کیا بات ہے؟ کیا کوئی عجیب بات ہو گئی ہے؟
پٹھان بولا: میں جب پانچویں تک پہنچا تو میرے ماسٹر 7 دفعہ میری گانڈ مار چکا تھا۔۔میں سوچ رہا ہوں کہ اتنی ڈگریاں لیتے لیتے تمہارے ساتھ کیا کیا ہوا ہو گا۔۔۔

جیو ڈاکٹرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاہاہاہاہا۔۔۔۔

=========
لڑکی(دوکاندار سے) :ایک کنڈوم دینا۔
دوکاندار: کون سی کمپنی کا بہن جی۔
لڑکی(غصے سے) : کسی اچھی کمپنی کا دینا جس سے تیری بہن کی عزت بنی رہے اور تو ماموں بننے سے بچ جائے۔
========
لڑکی اپنی ماں سے : آپ کے زمانے میں عورتوں کے دس دس بچے کیسے ہو جاتے تھے
لڑکی کی ماں : ہمارے زمانے میں لوڑا منہ میں ڈالنے کا رواج نہیں تھا
========
تعریف کروں کیا لنڈ کی جو پھدیوں کا سردار ہے
مار کے پھدی یوں سوتا ہے جیسے صدیوں کا بیمار ہے
======
یہ نظم میں نے آج سے کچھ پندرہ سولہ سال پہلے سنی تھی

آپ سے کیا پردہ باجی میں سب بتا دیتی ہوں

شب عروسی کی کہانی میں سب سنا دیتی ہوں

رات کیا رات تھی جنت کا گماں تھا جیسے

دو جواں دل تھے دونوں ہی تھے پیاسے

کس پیار سے وہ میرے پاس آیا باجی

دونوں ہاتھوں سے میرا گونگھٹ اُٹھایا باجی

میرے ہونٹوں کو ہونٹوں سے دبایا باجی

باغ نشیمن پہ بھی ہاتھ لگایا باجی

لرزتے جسم میں ایک بجلی سی کود گئی

اُس نے بوسہ جو سینے پہ لگایا باجی

ناف تک رینگ گئ ہائے اک کھڑی سی چیز

ظالم نے دھکا جو زور سے لگایا باجی

درد لطف سے اک ہائے تو نکلی لیکن

دھیرے دھیرے مجھے بھی چین آیا باجی

پھر تو رگ رگ میں آنے لگی سرور و مستی

اس نے چپو جو روانی سے چلایا باجی

اک چشمہ سا ابلتا ہوا محسوس ہوا

آخری جھٹکا جو ظالم نے لگایا باجی
======
ایک لڑکی تھی سترہ سال کی - بہت خوبصورت تھی اور سامنے ایک لڑکا رہتا تھا پچیس سال کا
جس نے بڑی کوشش کی کہ دے دے، دے دے لیکن نہیں دی - زمانہ گذرتا گیا جب لڑکا اسی سال کا ہوگیا اور لڑکی تہتّر کی ہوگئی تو ایک دن آگئی کہ بھئی لے لو تو لڑکے نے اپنی طرف دیکھا اور لڑکی کی طرف دیکھا پھر اس پر ایک نظم کہی - ملاحظہ ہو

اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو


میں نے مانا کہ تم اک پیکرِ رعنائی تھیں

چوچیاں بارھویں سال ہی ابھر آئیں تھیں
ہر نظر باز کی تفریح تھیں ہرجائی تھیں
اپنے جوبن کے خریداروں پر اترائی تھیں
اس وقت نہ پوچھا تو اب کیوں آئی ہو
یہ چدی اور پٹی چوتیاں لائی ہو
اب جو تم میرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

مجھ کو یاد ہیں وہ تمہارے نوکیلے جوبن

رس بھرے رس دار نوکیلے جوبن
جن کی نوکیں چبھیں دل میں وہ نوکیلے جوبن
اب کیا رہا اب تو ہوگئے ڈھیلے جوبن
ہاتھ کتنے حرامیوں نے گرمائے ہیں
اتنے کھینچے ہیں کہ پیٹ پہ لٹک آئے ہیں
اب جو تم میرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

چوتوں نے مرے لوٹے کی یوں ماری ہے

اک مدت سے بے چارے پر بے ہوشی طاری ہے
اب نہ سدھ ہے نہ احساس ہے نہ ہوشیاری ہے
یہ اک ہیرو ہے جو معذور اداکاری ہے
اب تو لہنگے کی ہوا سے بھی نہ ہوش آئے گا
کھول کے لیٹ بھی جاؤ تو نہ جوش آئے گا
اور اے دوست اب تو اس کام سے بھی گھن آتی ہے
صرف سوچنے سے مری گانڈ پھٹی جاتی ہے
اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

اک زمانہ تھا جب مجھے کام مزہ دیتا تھا

رنگ اپنا میں ہر چوت پہ جما دیتا تھا
ایک اک کونے میں چوتوں کے ہلا دیتا تھا
اچھے اچھے لوڑوں کو میں نظروں سے گرا دیتا تھا
ایک ہی موقع میں وہ چبھنے کا مزہ پاتی تھی
چبھ کہ ہر چوت دعا دیتی چلی جاتی تھی
لیکن اے دوست
اب نہ وہ میں ہوں نہ لوڑے میں دم باقی ہے
پھٹ چکی گانڈ اب صرف بھرم باقی ہے
اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

یہ کہانی ہے حرف بہ حرف مرے لوڑے کی

سر نیچے رہتا ہے نیچی ہے نظر لوڑے کی
گانڈ میں گھس گئی سب اینٹھ مرے لوڑے کی
اپنی حالت پر افسوس کیا کرتا ہے
چوت کو دیکھ کے منہ موڑ لیا کرتا ہے
اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

تم ایک سفلس ہو سوزاک ہو کوئی کیا جانے

خشک ہوں چوت کے کونے کوئی کیا جانے
اب تو لوڑے کو نہ آفت میں پھنساؤں گا میں
اس گڑھیا میں تو غوطہ نہ لگاؤں گا میں
جھک کے دیکھو تو ذرا بھوسڑے کی حالت زار
یہ وہ تلیّا ہے جس پہ چھائی ہوئی ہے سوار
نام باقی نہ رہا صرف نشان باقی ہے
اب تو جھانٹیں ہی جھانٹیں ہیں چوت کہاں باقی ہے
اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو

دیکھتی رہتی تھیں نظریں مرے لوڑے کی بہار

چوبیسوں گھنٹوں کھرا رہتا تھا میرا ہتھیار
موتتا تھا تو جاتی تھی گدھوں پہ پیشاب کی دھار
مرے لوڑے کا ہوتا تھا حسینوں میں شمار
لیکن اے دوست اب تو ایک بالشت کی بھی نہیں جا پاتی ہے
دھار پیشاب کی ٹٹوں پہ ٹپک جاتی ہے
اب جو تم مرے پاس آئی ہو تو کیوں آئی ہو
=====
ایک زمانہ تھا جب بیوی ہاتھ لگاتی تھی لن کھڑا ہو جاتا تھا۔
اب ہاتھ لگاتی ہے تو بال کھڑے ہو جاتے ہیں۔
=====
وکیل کی کنواری بیٹی کو بچہ پیدا ھو گیا 
وکیل نے پوچھاحنا بیٹی یہ بچہ کس لڑکے کا ھے 
لڑکی بولی ابو اگرآپ ایک درجن کیلے کھا لیں تو آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ آپ کو قبض کس کیلے سے ھوئی
=======

2 comments:

  1. kis kis larki aunty baji bhabhi nurse collage girl school girl darzan housewife ledy teacher ledy doctor apni phodi mia real mia lun lana chati hia to muj ko call or sms kar sakati hia only leady any girl only girls 03025237678

    ReplyDelete
  2. Hello i am basit here, i want loving girlfriend, its my what's app and my personal number, you can call and sms me on my phone number and also you can what's app, the number is ❤ +923041845811 ❤ am decent loving caring boy, you can contact with me any time, and without any hesitation, you can trust on myself, am decent educated loving boy. Am waiting for your sincerely reply.thanks❤❤❤❤💋💓❤💋💋💓💋اگر آپ میرے ساتھ اچھی دوستی رکھنا چاہتی ہیں اور آپ میرے ساتھ ریلیشن سے بنا چی بنانا چاہتی ہیں تو آپ میرے ساتھ مکمل رازداری کے ساتھ رابطہ کر سکتی ہیں

    یہ میرا واٹس ایپ کا نمبر ہے اور میرا فون نمبر ہے آپ جب چاہیں مجھے ایس ایم ایس کال کر سکتی ہیں میرا یہ نمبر اون ہے
    03041845811

    ReplyDelete

ہائے تیری چھاتیوں کا تن تناؤ

ہائے جانانہ کی مہماں داریاں اور مجھ دل کی بدن آزاریاں ڈھا گئیں دل کو تری دہلیز پر تیری قتالہ، سرینیں بھاریاں اُف، شکن ہائے...